خیالی پلاؤ میں میرا ساتھہ دیجھے
محبت اور چاھت کو بھون لیجھے
خوبصورت اعلی الفاظوں کو ابال لیجھے
امید و آرازو کو بھی مکس کر دیجھے
کچھ خوابوں کی تحہ پر تحہ لگا دیجھے
اب چاھتوں اور اعتبار کا چھڑ کاؤ کیجھے
ھو سکے تو تھوڑا سا بھرسہ بھی ڈال دیجھے
پھر اتظار کی آنچ میں اسے دم دیجھے
اگر پک گئ تو نوش فر مائیں
جی نہ چاھے تو دم پر پڑا رھنے دیجھے
انتظار میں جل جل کر خاک ھو جائے گا