دام خوشبو میں گرفتار صبا ہے کب سے

Poet: امجد اسلام امجد By: Ghani, Hyderabad
Daam Khushbu Mein Giraftar Saba Hai Kab Se

دام خوشبو میں گرفتار صبا ہے کب سے
لفظ اظہار کی الجھن میں پڑا ہے کب سے

اے کڑی چپ کے در و بام سجانے والے
منتظر کوئی سر کوہ ندا ہے کب سے

چاند بھی میری طرح حسن شناسا نکلا
اس کی دیوار پہ حیران کھڑا ہے کب سے

بات کرتا ہوں تو لفظوں سے مہک آتی ہے
کوئی انفاس کے پردے میں چھپا ہے کب سے

شعبدہ بازی آئینۂ احساس نہ پوچھ
حیرت چشم وہی شوخ قبا ہے کب سے

دیکھیے خون کی برسات کہاں ہوتی ہے
شہر پر چھائی ہوئی سرخ گھٹا ہے کب سے

کور چشموں کے لیے آئینہ خانہ معلوم
ورنہ ہر ذرہ ترا عکس نما ہے کب سے

کھوج میں کس کی بھرا شہر لگا ہے امجدؔ
ڈھونڈتی کس کو سر دشت ہوا ہے کب سے

Rate it:
Views: 2644
12 Jul, 2021
More Amjad Islam Amjad Poetry