ماضی ہے تابناک تو فردا بھی ہے روشن پچھتاوا ہے کوئی نہ کہیں حزن و الم ہے پسپائی ہی لکھی ہے مقدر میں عدو کے طاقت تو ہماری یہی داوات و قلم ہے