در مصطفی پہ جانا یہ اوقات کب تھی میری
اپنا حال دل سنانا یہ اوقات کب تھی میری
سنگ طیبہ عزیز مجھ کو دنیا کے ہر چمن
انھیں آنکھوں سے لگانا یہ اوقات کب تھی میری
آقا کے قدم لگے ھوں ھے یہ احتیاط مجھ کو
ننگے پاوں چلتے جانا یہ اوقات کب تھی میری
اک سکون قلب پایا میں مدینہ جب سے آیا
رووے کو گلے لگانا یہ اوقات کب تھی میری
باندھا پھر رخت سفر اور منزل میری مدینہ
صادق یوں قدم بڑھانا یہ اوقات کب تھی میری