درد الفت میرے جگر میں ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

درد الفت میرے جگر میں ہے
چارہ گر نا کوئی نظرمیں ہے

میری طرح اسےبھی لویریا ہے
یہ مرض میرے ڈاکٹر میں ہے

یہ کہیں بولنانا شروع کردے
محبت کا بھوت جو سر میں ہے

شنی تنہا ہی جیے جا رہی ہے
اس کا منگل ابھی سفرمیں ہے

وہ شوہر اپنوں سے ملتا نہیں
جواپنی بیوی کے اثر میں ہے

دو عورتیں پانچ منٹ خاموش رہیں
کوئی گڑ بڑ اس خبر میں ہے

سنجیدہ بات کو مزاحیہ بنا دیتا ہے
اتنا ہنر تو آپ کےیار اصغر میں ہے

جو لوگ کسی بات میں مکھن نہیں لگاتے
وہ نہیں جانتے کتنا مزہ بٹر میں ہے

جو سب دوستوں کو تیل دیا کرتا تھا
سنا ہےان دنوں وہ قطر میں ہے

Rate it:
Views: 426
22 Jun, 2011