یہ دنیا ہے فانی سبھی کو ہے جانا
نہیں اس میں ہرگز تیرا دل لگانا
یہ تو رہ گزر قبر تیری ہے منزل
جہاں جا کے واپس کسی کو نہ آنا
نہ کچھ کام کا ہے یہاں کا خزانہ
تجھے ہاتھ خالی یہاں سے ہے جانا
یہ دنیا کا میلہ ہے اس میں نہ کھوجا
یہ ہے بے وقوفی اسی میں کھوجانا
یہ دنیائے فانی لبھائے نہ تجھ کو
سدا تیرے پیش نظر آخرت ہو
جو کرنا ہے نیکی وہ کرلے یہیں پر
یہ زیبا نہیں وقت کا اب گنوانا
نظر ہو تو اپنے ہی کرتوت پر ہو
کسی کی کمی پر نہ کوئی نظر ہو
مزہ موت کا سب کو چکھنا یہاں پر
یہ ہے اک حقیقت جو لازم ہے آنا
نہ ضائع کبھی اپنی نیکی ہی ہوئے
نہ حق میں کسی کے کمی کوئی ہوئے
جو مرضی خدا کی وہ مرضی ہو اپنی
اسی کی ہی مرضی کے تابع ہوجانا