کیسے کہدوں کہ وقت تھوڑا ہے
ساتھ سب نے ہی میرا چھوڑا ہے
برق رفتار ، تیز تر سب سے
تو ہنر میں سیاہ گھوڑا ہے
یاد کرتے ہیں تجھ کو اہل شہر
لیکن افسوس تو بھگو ڑا ہے
تو دماغوں کو ملیا میٹ کرے
سر پہ پڑتا ہوا ہتھوڑا ہے
رات کو مچھروں نے کاٹا تھا
جسم پر ہر جگہ دھدوڑا ہے
مجھ سے پوچھا اشہر نے چپکے سے
کیا یہ یونس معین پھوڑا ہے