جو خدا کی یاد سے بیزار ہے
زندگی اُس کے لئے دشوار ہے
عبد اور معبود میں کیا فاصلہ
درمیاں بس نفس کی دیوار ہے
عاشقِ سرور ﷺ ہے تو مانا مگر
ڈاڑھی رکھنے میں تجھے کیا عار ہے
کارِعقبیٰ سے ہے تو غافل مگر
کارِ دنیا میں بڑا ہشیار ہے
لاکھ بدعت خوشنما معلوم ہو
نور وہ ہرگز نہیں ہے نار ہے
منزلِ مولا نہیں مشکل مگر
سچ ہے فیصلؔ تو ہی ہمت ہار ہے