درکار ہے مجھ کو تیری رحمت کا سہارا
دل پر ہو میرے تیری محبت کا اجارہ
میں ان کو پکاروں گا مدد کے لیے جس دم
کشتی سر گرداب ہو اور دور کنا را
یہ دہر ہے اک قلزم ذخار کے مانند
رحمت سے تیری ہوتا ہے ساحل کا نظارہ
در پیش ہوئے جب کبھی آلام زمانہ
دے چھاؤں گھنیری مجھے وہ رب کا پیارا
جس دم ہو جدا روح میرے جسم سے شبیر
ہو سامنے آنکھوں کے مدینے کا نظارہ