دریائے قیصر و کسریٰ ہوئے کوزہ حجاز میں بند فرش زمیں سےعرش آسماں پہ ڈالی کمند خلافت کو پہنایا گیا جب تاج فرزند نہ وہ شان رہی نہ وہ مقام ارجمند بلندیوں سے گر کر بھی رہا پستیوں سے بلند کبھی گیا سپین تو کبھی بخارا ثمر قند