میری قسمت میں بھی ایسا کوئی سجدہ کردے
جو میرے سارے گناہوں کا مداوا کردے
ساری دنیا سے چھڑا کر مجھے اپنا کردے
میری مٹی کو خدایا میرا سونا کردے
میں تیرا چاہنے والا ہوں مگر ہے حسرت
جن کو تو چاہتا ہے مجھ کو بھی ویسا کردے
اک نظر اپنے گنہگار پہ کر کے مولا
اپنی رحمت کا سزاوار ہمیشہ کردے
جس طرف جائے نظر تیرے ہی جلوے دیکھوں
شوق الفت کو میرے حد سے زیادہ کر دے
ہر گھڑی تیری ثنا خوانی میں گزرے میری
حمد باری میری بخشش کا حوالہ کردے
حمد کہنے کا مجھے ایسا سلیقہ دے دے
جو فرشتوں میں میرے زکر کا چرچہ کردے
تیرا بندہ ہوں خطا کار و سیہ کار سہی
بوجھ سر پر جو بلاؤں کا ہے ہلکا کر دے
میں گنہگار، طلبگار تیری رحمت کا
میری خواہش ہے مجھے دشت سے دریا کر دے
میں غرض جتنا جیوں تیرا ہی بندہ بن کر
ہے میری عرض تمنا اسے پورا کردے