Add Poetry

دعا کرو کہ کوئی پیاس نذر جام نہ ہو

Poet: وسیم بریلوی By: Laiba Junai, Peshawar

دعا کرو کہ کوئی پیاس نذر جام نہ ہو
وہ زندگی ہی نہیں ہے جو ناتمام نہ ہو

جو مجھ میں تجھ میں چلا آ رہا ہے صدیوں سے
کہیں حیات اسی فاصلے کا نام نہ ہو

کوئی چراغ نہ آنسو نہ آرزوئے سحر
خدا کرے کہ کسی گھر میں ایسی شام نہ ہو

عجیب شرط لگائی ہے احتیاطوں نے
کہ تیرا ذکر کروں اور تیرا نام نہ ہو

صبا مزاج کی تیزی بھی ایک نعمت ہے
اگر چراغ بجھانا ہی ایک کام نہ ہو

وسیمؔ کتنی ہی صبحیں لہو لہو گزریں
اک ایسی صبح بھی آئے کہ جس کی شام نہ ہو

Rate it:
Views: 763
10 Jul, 2021
More Waseem Barelvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets