Add Poetry

دعاؤں میں اثر

Poet: Faheem Ur Rehman Faheem By: Faheem Ur Rehman , Surjani Town, 4B, Karachi

دعائیں مانگتے ہو تم، جو ہوتا اثر نہیں
یقیناً ہے بات ہی، کہ تم کو صبر نہیں

کرتے ہو کیوں یہاں کی، فکر اس قدر
کیوں یاد تم کو آتی، اپنی قبر نہیں

اس ایک در پہ جا کے، دیکھ تو صحیح
پھرنا پڑے گا تجھکو، در بدر نہیں

سیٹھ کے سامنے، تو جاتے ہو سر جھکا کر
کیونکر خدا کی راہ میں، جھکاتے ہو سر نہیں

جہنم کی آگ سے بھی، ڈرتے نہیں ہو تم
بچنے کا راستہ بھی کوئی، معتبر نہیں

زندگی ہے جب تک، تب تک کرو جو چاہو
موت سے بچتا میاں، کوئی بشر نہیں

گزریں گے سب مسلماں، پل صراط سے
گزریں گے کس طرح، کسی کو فکر نہیں

اہل ایماں کس طرح، بن پائیں گے بھلا
دل و دماغ کچھ بھی تو ایمان پر نہیں

مقبول ہوں یہاں یا وہاں، طے ہے فہیم
رب کی بارگاہ میں تو، یہ بے قدر نہیں

دعائیں مانگتے ہو تم، جو ہوتا اثر نہیں
یقیناً ہے بات یہ، کہ تم کو صبر نہیں
 

Rate it:
Views: 648
18 Jan, 2010
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets