دعاؤں کو میرے رسائی ملی
در مصطفے ﷺکی گدائی ملی
یہ اعجاز بھی آپ ہی سے ملا
مجھے دولت خوش نوائی ملی
وہ دونوں جہاں میں ہوا کامراں
جسے سیرتِ مصطفائی ملی
وہ کہلائے اصحاب صدق و صفا
جنھیں آپ کی آشبائی ملی
نبی کا جو گستاخ ہے دہر میں
اس ہر جگی جگ ہنسائی ملی
غلامی کی جس کو سند مل گئی
اسے مسند پارسائی ملی
جسے مل گئ الفت شاہ دیں
اسے گویا ساری خدائی ملی