وطن پر بکھرتا وہ جمالِ نو ہو
برستی رحمتوں کا یہ سال نو ہو
دعاہے چمن ہو رہ گذر امن کی
کھلیں پھول بر آئیں امیدیں من کی
مبارک نئے سال کی یوں کرن ہو
درخشاں جہاں میں نگیں یہ چمن ہو
نشاطِ سحر اب کے ایسی خبر لائے
کہیں پر بکھرتا نہ کاجل نظر آئے
چراغِ اخوت کا یہ سال نو ہو
کبھی نہ اس دئیے کی ذرا کم لو ہو
نہ ہو ں اب گئے سال سے تند حالات
رہے معراج ترقی یاں دن رات
الہی کرم کی ترے وہ نظر ہو
پریشاں نہ دھرتی کا کوئی بشر ہو
کریں مل کے مذموم ارادوں کو ہم مات
دو لتِ اتحاد کی وہ دے سوغات
دلوں میں جو ہیں جاں فزا سپنے مہ و سال
ہو تعبیر ان سبھی خوابوں کی نیا سال
نئے سال ہم پہ وہ رب کی عطا ہو
قبول دل کی ہر اک معین دعا ہو