Add Poetry

دل عِشْقِ اِلٰہی سے معمور ہوجانا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر , Mumbai

دل عِشْقِ اِلٰہی سے معمور ہوجانا ہے
اغیار کو دل میں تو بالکل نہ بسانا ہے

تَق٘ویٰ تو یہی ہے بس کانٹوں سے گزرنا ہے
دامن کو گناہوں سے اپنے تو بچانا ہے

ہو کتنا بڑا پاپی نہ یاس کبھی پھٹکے
لا تقنطو سے اپنا تو ظرف بڑھانا ہے

جیون تو یہ اپنا ہی دکھ سکھ کا تو سنگم ہے
ہر عسر کے پیچھے تو بس یسر کا آنا ہے

اعمال تو جیسے ہوں حالات بھی ویسے ہوں
اعمال کو اپنے تو پاکیزہ بنانا ہے

جیسا جو کیا ہے تو ویسا ہی بھرے گا وہ
جو بیج ہی بویا ہے پھل ویسا ہی کھانا ہے

یہ اثر کی ہے کوشش دل اس کا مُصَفّیٰ ہو
مَعْبُود حَقِیقی سے اب لو ہی لگانا ہے

Rate it:
Views: 261
03 May, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets