دل میرا محبت سے لبریزبہت ہے
اسی لیےدھڑکن بھی تیزبہت ہے
مجھے کوئی ایسی امیر بیوی چاہیے
جس کے ماںباپ کے پاس جہیز بہت ہے
کوئی حسیں آنکھوںسےملےجام تو منظور
مگر شراب پینے سے مجھے پرہیزبہت ہے
گو تم مجھےکھری کھری سناتےرہتےہو
پھر بھی تمہاری ہر بات دل آویز بہت ہے
اصغر کےحسیں شہر برمنگھام کی مٹی
شعر وسخن کے لیے زرخیز بہت ہے