کسی کے لیے دل میں کینہ نہیں رکھتے
ہم حسد سے بھرا سینہ نہیں رکھتے
گھر تو بڑے احترام کی جگہ ہے
اپنے سخن میں جام و مینا نہیں رکھتے
اعلیٰ ظرف لوگوں سے کرتے ہیں دوستی
ہم تو کوئی یار بھی کمینہ نہیں رکھتے
دنیا والوں سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں
ابھی تک جینے کا کوئی کرینہ نہیں رکھتے
ان لوگوں کا دل ہے کھنڈر کی مانند اصغر
جو اپنے دل میں مدینہ نہیں رکھتے