Add Poetry

دل نے چاہا تھا جسے اسکو بھلاؤں کیسے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

دل نے چاہا تھا جسے اسکو بھلاؤں کیسے
ٹوٹ کے بکھراہوں جو خودکو سنبھالوںکیسے

جسکے پہلو میں صدا رہنے کی تمنا کی تھی
اس سے پوچھو توسہی اسکو بھلاؤںکیسے

آنکھ بند ہوتے ہی درپن میں سمٹ آتی ہے
تیری تصویر تصور میں نہ لاؤں کیسے

ریت پر لکھا ہوا لہر بہادے بھی تو
جو ہتھیلی پہ کھدا نام مٹاؤں کیسے

خواب ہوتا تو کھرچ دیتا ذہن سے اپنے
جو حقیقت ہے اسے خواب بناؤں کیسے

گر زباں چپ بھی رہے چہرہ تو کہہ دیتا ہے
ضبط کتنا میں کروں درد چھپاؤں کیسے

کیا کروں رستہ مرا اسکی گلی سے ہی ہے
شام ہونے کو جو ہے گھر کو میں جاؤں کیسے
 

Rate it:
Views: 478
19 Apr, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets