دل کی دھڑکنیں تمہیں بلاتی ہیں چلےآؤ ایسے آؤ کے پھر کبھی لوٹ کر نہ جاؤ دوست کی بات دوست کبھی نہیں ٹالتے چلے بھی آؤ اب اصغر کواور نہ تڑپاؤ