Add Poetry

دل کے بہلانے کو دل میں کوئی دلبر رکھنا

Poet: رؤف رحیم By: Zain, Peshawar

دل کے بہلانے کو دل میں کوئی دلبر رکھنا
اور بیگم کی نگاہوں سے بچا کر رکھنا

سارے احباب میں بد نام تمہیں کر دے گی
اپنے احوال پڑوسن سے چھپا کر رکھنا

کام اگر اپنا بنانا ہے تو پھر اس کے لیے
ہاتھ میں اپنے کوئی ایک منسٹر رکھنا

گر کمانا ہو تو ڈگری پہ بھروسہ نہ کرو
ڈگڈگی ہاتھ میں اور ساتھ میں بندر رکھنا

دور تک نام کی تشہیر اگر ہے منظور
جاری تنقید ادیبوں پہ برابر رکھنا

ہوں فسادات تو اپنے کو چھپانے کے لیے
اپنے آنگن میں کوئی پیڑ تناور رکھنا

عام فلموں کے طفیل آج ہوئے لو لیٹر
پوسٹ آفس میں کئی ایک کبوتر رکھنا

غیر مدعو کو کسی طرح نہ بڑھنے دیں گے
بزم جوہر میں قدم سوچ سمجھ کر رکھنا

مسئلے کیوں نہ ہوں سنگین سے سنگین رحیمؔ
قہقہے کل کے لیے ان کے اٹھا کر رکھنا

Rate it:
Views: 1480
17 Jun, 2021
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets