Add Poetry

دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو

Poet: ابن انشا By: Umair Khan, Sialkot
Dil Hijar Ke Dard Se Boujhal Hai Ab Aan Milo To Behtar Ho

دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے اب آن ملو تو بہتر ہو

اس بات سے ہم کو کیا مطلب یہ کیسے ہو یہ کیوں کر ہو

اک بھیک کے دونوں کاسے ہیں اک پیاس کے دونو پیاسے ہیں

ہم کھیتی ہیں تم بادل ہو ہم ندیاں ہیں تم ساگر ہو

یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں اک درد کا پھوڑا الہڑ سا

نا گپت رہے نا پھوٹ بہے کوئی مرہم ہو کوئی نشتر ہو

ہم سانجھ سمے کی چھایا ہیں تم چڑھتی رات کے چندرماں

ہم جاتے ہیں تم آتے ہو پھر میل کی صورت کیوں کر ہو

اب حسن کا رتبہ عالی ہے اب حسن سے صحرا خالی ہے

چل بستی میں بنجارہ بن چل نگری میں سوداگر ہو

جس چیز سے تجھ کو نسبت ہے جس چیز کی تجھ کو چاہت ہے

وہ سونا ہے وہ ہیرا ہے وہ ماٹی ہو یا کنکر ہو

اب انشاؔ جی کو بلانا کیا اب پیار کے دیپ جلانا کیا

جب دھوپ اور چھایا ایک سے ہوں جب دن اور رات برابر ہو

وہ راتیں چاند کے ساتھ گئیں وہ باتیں چاند کے ساتھ گئیں

اب سکھ کے سپنے کیا دیکھیں جب دکھ کا سورج سر پر ہو

Rate it:
Views: 1696
27 Jan, 2021
Related Tags on Ibn e Insha Poetry
Load More Tags
More Ibn e Insha Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets