دل_ نادان رہتا ہے بہت بے کل تمہارے بعد
ہوئی پھرتی ہوں اپنی کھوج میں پاگل تمہارے بعد
بندھا تھا ضبط کی ڈوری سے جو پلکوں کے دامن میں
بہت ہی ٹوٹ کر برسا ہے وہ بادل تمہارے بعد
وہ خوشیاں اور ساری رونقیں تم سے تھیں وابستہ
نہیں ہے زندگی میں اب کو ئی ہلچل تمہارے بعد
تمہارے بعد کی ہر شام ویرانی میں لپٹی ہے
مجھے تو شہر بھی لگتا ہے اب جنگل تمہارے بعد
جو تم ہم راہ تھے تو زندگی آسان لگتی تھی
ہر اک رستا ہوا جاتا ہے اب دلدل تمہارے بعد
نہیں ہو تم تو جیسے وقت کی گردش بھی ساکت ہے
صدی لگنے لگا ہے ، اپنا ہر اک پل تمہارے
نمی رہنے لگی ہے میری آنکھوں میں صدف اکثر
بھلا کیسے رہے آنکھوں میں اب کاجل تمہارے بعد