دن کو رات کرتی ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

اپنی کالی زلفوں سےدن کو رات کرتی ہے
جب بھی کرتی ہےآنکھوں سےبات کرتی ہے
اپنی تقریر سے استادوں کو مات کرتی ہے
ہربات کی جھگڑےسےشروعات کرتی ہے
اب اس پہ کوئی کتاب تصنیف کرنی پڑےگی
کےوہ دن رات کیا کیا کرامات کرتی ہے
میری برائیاں کرنا ہی مشغلہ ہےاس کا
اپنے بھائی سے میری شکایات کرتی ہے

Rate it:
Views: 365
23 Nov, 2011