دنیاوالے جب اپنے بارہ بجاتے ہیں
ہم پڑوسن کےنام کی محفل سجاتےہیں
پہلےاپنےاشعار کا اک ہار بناتے ہیں
پھر پڑوسن کی تعریف میں سناتےہیں
اکیلے میں تو مجھےچھیڑتے رہتے ہیں
راستے میں مل جاہیں تو نظرناملاتےہیں
کل ایک آنٹی جی مجھےسےپوچھنےلگیں
اصغربیٹا یہ محفل ستھن آپ کب سجاتےہیں
دل کی بزم میں جب کوئی ہمسائی نہیں آتی
ہم رو رو کرسب ہمساہیوں کو جگاتےہیں