دو ،دو باریاں تو اقتدار کی تم لے ہی چکے ہو
کتنا اور تم مظلوم بے بس عوام کو آزما ئو گے
روزگار چھین کے پیٹ پر لات تو مار ہی چکے
ابھی اور کتنے گھروں کے چراغ اجاڑوں گے
روٹی،کپڑا،مکان،روزگار تم کیا دو گے
تم تو اب کفن لاشوں پر سے اتارو گے
ڈرون،دہشت گردی میں عوام کو تو مروا ہی چکے
آخر کب تک قوم و ملک کا خون نچوڑوں گے
اب کہ یہ بازی محض تبدیلی کی بازی ہے
اب بدلنی ہے ووٹ نے ملک کی تقدیر
ووٹ دینے اب کوئی نکلا گھر سے تو سمجھو
اب کہ اک نیا پاکستان وہ بنائیں گے
آخر کب تک سر پر مسلط رہو گے تم
ووٹ کی طاقت سے اب ہارو گے