Add Poetry

دو رنگی خوب نئیں یک رنگ ہو جا

Poet: سراج اورنگ آبادی By: Siraj Aurangabadi, Kolkata

دو رنگی خوب نئیں یک رنگ ہو جا
سراپا موم ہو یا سنگ ہو جا

تجھے جیوں غنچہ گر ہے درد کی بو
لہو کا گھونٹ پی دل تنگ ہو جا

کہا کس طرح دل نے تجھ کوں اے غم
کہ دل کی آرسی پر زنگ ہو جا

یہی آہوں کے تاروں میں صدا ہے
کہ بار غم سیں خم جیوں چنگ ہو جا

دعا ہے اے رہ غم طول عمر کا
قدم پر ہے تو سو فرسنگ ہو جا

گلے میں ڈال رسوائی کی الفی
الف کھنچ آہ کا بے ننگ ہو جا

برہ کی آگ میں ثابت قدم چل
سراجؔ اب شمع کا ہم رنگ ہو جا

Rate it:
Views: 2414
25 Oct, 2021
More Siraj Aurangabadi Poetry
اغیار چھوڑ مجھ سیں اگر یار ہووے گا اغیار چھوڑ مجھ سیں اگر یار ہووے گا
شاید کہ یار محرم اسرار ہووے گا
بوجھے گا قدر مجھ دل آشفتہ حال کی
پھاندے میں زلف کے جو گرفتار ہووے گا
بے فکر میں نہیں کہ صنم مست خواب ہے
کیا کیا بلا کرے گا جو بیدار ہووے گا
پنہاں رکھا ہوں درد کوں لوہو کی گھونٹ پی
کہتا نہیں کسی سیں کہ اظہار ہووے گا
بزم جنوں میں ساغر وحشت پیا جو کوئی
غفلت سیں عقل و ہوش کی ہشیار ہووے گا
تیری بھنووں کی تیغ کے پانی کوں دیکھ دل
اٹکا ہے اس سبب کہ ندی پار ہووے گا
رنگیں نہ کر توں دل کا محل نقش عیش سیں
غم کے تبر سیں مار کہ مسمار ہووے گا
برجا ہے یار مجھ پہ اگر مہربان ہے
بلبل پہ گل بغیر کسے پیار ہووے گا
جاتا نہیں ہے یار کی شمشیر کا خیال
معلوم یوں ہوا کہ گلے ہار ہووے گا
انکار مجھ کوں نیں ہے تری بندگی ستی
یاں کیا ہے بلکہ حشر میں اقرار ہووے گا
مجھ پاس پھر کر آوے اگر وو کتاب رو
مکتب میں دل کے درس کا تکرار ہووے گا
صحن چمن میں دیکھ تیرے قد کی راستی
ہر سرد تجھ سلام کوں خم دار ہووے گا
اس چشم نیم خواب کی دیکھے اگر بہار
نرگس چمن میں تختۂ دیوار ہووے گا
اس زلف عنبریں سیں جو یک تار جھڑ پڑے
ہر خوب رو کوں طرۂ دستار ہووے گا
اے جان میرے پاس سیں یک دم جدا نہ ہو
جینا ترے فراق میں دشوار ہووے گا
رکھتا ہے گرچہ آئنہ فولاد کا جگر
تیر نگہ کے سامنے لاچار ہووے گا
مت ہو شب فراق میں بے تاب اے سراجؔ
امید ہے کہ صبح کوں دیدار ہووے گا
farooq
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets