Add Poetry

دور کیوں جاؤں یہیں جلوہ نما بیٹھا ہے

Poet: ذیشان By: ذیشان, اسلام آباد

دور کیوں جاؤں یہیں جلوہ نما بیٹھا ہے
دل مرا عرش ہے اور اس پہ خدا بیٹھا ہے

بت کدہ میں ترے جلوے نے تراشے پتھر
جس نے دیکھا یہی جانا کہ خدا بیٹھا ہے

کیا ہوئے آنکھ کے پردے جو پڑے تھے اب تک
برملا حشر میں کیوں آج خدا بیٹھا ہے

نقش وحدت ہی سویدا کو کہا کرتے ہیں
دل میں اک تل ہے اور اس تل میں خدا بیٹھا ہے

میں جو کہتا ہوں کہ کعبے کو نہ برباد کرو
ہنس کے بت کہتے ہیں کیا دل میں خدا بیٹھا ہے

آسماں میں تری گردش سے نہیں ڈرتا ہوں
تجھ کو کس بات کا غم سر پہ خدا بیٹھا ہے

چشم وحدت سے جو انسان ذرا غور کرے
جس کو دیکھے یہی سمجھے کہ خدا بیٹھا ہے

اپنے مرنے کا ذرا غم نہ کرو تم مضطرؔ
یوں سمجھ لو کہ جلانے کو خدا بیٹھا ہے

Rate it:
Views: 75
20 Nov, 2024
Related Tags on Islamic Poetry
Load More Tags
More Islamic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets