دوستو سے رسائی سوچیں گے
Poet: By: AB shahzad, Mailsiدوستوں سے رسائی سوچیں گے
سب سے ہو آشنائی سوچیں گے
سوچتی چاہے جو رہے دنیا
ہم توسب کی بھلائی سوچیں گے
پیار کرتے رہیں ہیں مخلص جو
کیسے پھر بے وفائی سوچیں گے
بے وفائی کی گر مرے جاناں
پھر کبھی ہم جدائی سوچیں گے
ناچنا تو نہیں مجھے آتا
جب میں ناچوں گا بھائی سوچیں گے
لکھ غزل اس لیے رہا ہوں میں
پھر خدا کی خدائی سوچیں گے
جب ہماری کتاب آئے گی
ہم بھی پھر رونمائی سوچیں گے
مل نہ انصاف گر سکا مجھ کو
جب یہ گولی چلائی سوچیں گے
سونے شہزاد دکھ نہیں دیتے
جب کبھی سر پہ آئی سوچیں گے
More Friendship Poetry






