دوستو سے رسائی سوچیں گے

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

دوستوں سے رسائی سوچیں گے
سب سے ہو آشنائی سوچیں گے

سوچتی چاہے جو رہے دنیا
ہم توسب کی بھلائی سوچیں گے

پیار کرتے رہیں ہیں مخلص جو
کیسے پھر بے وفائی سوچیں گے

بے وفائی کی گر مرے جاناں
پھر کبھی ہم جدائی سوچیں گے

ناچنا تو نہیں مجھے آتا
جب میں ناچوں گا بھائی سوچیں گے

لکھ غزل اس لیے رہا ہوں میں
پھر خدا کی خدائی سوچیں گے

جب ہماری کتاب آئے گی
ہم بھی پھر رونمائی سوچیں گے

مل نہ انصاف گر سکا مجھ کو
جب یہ گولی چلائی سوچیں گے

سونے شہزاد دکھ نہیں دیتے
جب کبھی سر پہ آئی سوچیں گے

Rate it:
Views: 2244
19 Dec, 2020