جان دے دیں گے ارض تعبیر پاکستان ہے
میرے حق میں تو مری تقدیر پاکستان ہے
دیکھ کر ابرو کو تیرے کہتے ہیں شمشیر گر
واہ کیا شمشیر ہے شمشیر پاکستان ہے
تم بھلائی اور برائی اسکی آخر دیکھنا
دوستو قرآن مع تفسیر پاکستان ہے
ہاتھ آئی ہے نصیبوں سے تمہاری خاک پا
اسکو کہتے ہیں اثر تاثیر پاکستان ہے
یہ لڑائی روز کی اچھی نہیں اے مہربان
دل نہیں یہ غنچہ تصویر پاکستان ہے
جس کے دم سے ہے منور دوستو یہ کائنات
روبرو اپنے وطن تحریرپاکستان ہے
در حقیقت کانپتے ہونٹوں کی یہ پرواز ہے
جان دے دیں گے ارض توقیرپاکستان ہے
آج کل اہلِ ادب کا یہ حسیں انداز ہے
کام جو کوشش سے ہو تدبیر پاکستان ہے
یہ تخیل مار ڈالے نہ کہیں وشمہ تجھے
ڈال دے تو پیار کی زنجیر پاکستان ہے