دوستوں کے پیام بھول گئے
کیاخبر کس کے نام بھول گئے
یہ سندیسے ہیں پیار کے جن میں
راز داروں کے نام بھول گئے
عاشقوں کی عجب ہے بزم جہاں
ان کی نظروں کے جام بھول گئے
کون سوچے کہ راہِ الفت میں
کتنے مشکل مقام بھول گئے
تیری محفل میں آ گئ وشمہ
جس طرح سے غلام بھول گئے