زندگی میں دوست بنائے بہت
ان سب سےزخم کھائے بہت
کچھ لوگوں سےدوستی کرکے
اس کے بعد ہم پچھتائے بہت
دوستوں سےدرد ملتے رہے
غم میں بھی ہم مسکرائےبہت
چاہ کے قفس سےآزادی ناملی
گو پہلےپہل ہم پھڑ پھڑائےبہت
جو اصغر کا بڑآخیال رکھتاتھا
اسےکھو کر ہم پچھتائےبہت