کھڑکتی دھوپ میں اے لرزتی دوپہر تجھے جو یہ روزانہ نا کردہ گناہوں کی سزا ملتی ہے اس کا ایک ہی حل ہے وہ یہ کہ تو بادلوں سے دوستی کر لے.