Add Poetry

دوستی تو نبھائی ہوتی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

دوستی تو نبھائی ہوتی
دل کی حسرت مٹائی ہوتی

وہ ہی وارَفتگی کا عالم
آگ دل کی بجھائی ہوتی

چوٹ کھاکر بھی ظرف اتنا
نہ کچھ لب کشائی ہوتی

بات بھی فرق ہوجائے تو
بھولنے میں بھلائی ہوتی

یہ جو عہدِ وفا ہے پکا
تو کیوں بے وفائی ہوتی

جو تو نہ پاس ہوتا تب تو
یاد تیری ستائی ہوتی

کچھ نہ پوچھو کیا ہو عالم
جو حضوری ہی پائی ہوتی

مدعا بھی تو مل ہی جاتا
آس تجھ سے لگائی ہوتی

جان تجھ پہ فدا ہی ہوتی
جو خرد سے جدائی ہوتی

پروانوں کے بھی ہوش اڑتے
اپنی جو رہنمائی ہوتی

اثر کا بھید کھل ہی جاتا
غیر سے آشنائی ہوتی

Rate it:
Views: 149
20 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets