دوستی کا بھرم

Poet: Hafeez Javed By: Shazia Hafeez, Attock

میں دوستی کے اصولوں کا بھرم چاہتا ہوں
کتنا ہے پاسدار اسے، یہ دیکھنا چاہتا ہوں

سنا ہے بات کا دھنی ہے، چلو بات کر کے دیکھتا ہوں
اسکی زبان پہ اک بار اعتبار کر کے دیکھتا ہوں

لفظ زبان سے نکال کے، اسکا پلٹنا دیکھتا ہوں
جو تیر ابھی کمان میں ہے، اسکا نکلنا دیکھتا ہوں

جو شب بھی نکلتا ہے، تیر بن کے نکلتا ہے
سب تیروں کا نشانہ، میں اپنی طرف دیکھتا ہوں
 

Rate it:
Views: 1331
25 Aug, 2009