دوستی کے اب کوئی پیمانے نہیں ہیں
بدلے ہیں چلن اطوار پرانے نہیں ہیں
جدید تقاضوں کا ہےآج کل رواج یہاں
کردار نئے ہیں پر سہانے نہیں ہیں
گزر رہی ہے زندگی تمھارے بخیر ہی
اپنے حالات اب بتانے کے نہیں ہیں
نظر آتے ہیں جو ہنستے چہرے
ان کے عہد نبھانے کے نہیں ہیں
ہمیں ٹھکرایا سب نے غیر سمجھ کر
وہ سب اپنے ہیں بیگانے نہیں ہیں
پاس آئو تمھیں سنائیں گیت پیار کے
وہ نغماٹ جواس زمانے کے نہیں ہیں