Add Poetry

دکھ اپنا اگر ہم کو بتانا نہیں آتا

Poet: وسیم بریلوی By: Hassan, Lahore

دکھ اپنا اگر ہم کو بتانا نہیں آتا
تم کو بھی تو اندازہ لگانا نہیں آتا

پہنچا ہے بزرگوں کے بیانوں سے جو ہم تک
کیا بات ہوئی کیوں وہ زمانہ نہیں آتا

میں بھی اسے کھونے کا ہنر سیکھ نہ پایا
اس کو بھی مجھے چھوڑ کے جانا نہیں آتا

اس چھوٹے زمانے کے بڑے کیسے بنوگے
لوگوں کو جب آپس میں لڑانا نہیں آتا

ڈھونڈھے ہے تو پلکوں پہ چمکنے کے بہانے
آنسو کو مری آنکھ میں آنا نہیں آتا

تاریخ کی آنکھوں میں دھواں ہو گئے خود ہی
تم کو تو کوئی گھر بھی جلانا نہیں آتا

Rate it:
Views: 509
30 Mar, 2021
More Waseem Barelvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets