دھمکی

Poet: Saba Hassan By: saba Hassan, Lahore

قسم کھاؤ نا
تھام کر ہاتھ دل کی نبض پہ
سما عت دھر کے
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر
فرط محبت سے بالا
تبسم و مزاح سے پہلے
جھٹک کے ماضی کو
پھٹک کر حال کو
سٹک کر فردا کے ہر خیال کو
محبت کے شبستانوں سے نظر چرا کے
چاہتوں کے دیس سے دامن چھڑا کے
 قسم کھاؤ نا
کیا !!! تم سچ میں
چا ہتے ہو کہ ..... میں مر جاؤں
دیکھو
 اب سب سچ کہنا ہے
قسم سے........ سچ کہتی ہوں
اس بار مجھے "دفعتا َ َ" مر بھی جانا ہے

Rate it:
Views: 549
01 May, 2015