کیسے رُتبہ بیاں خدیجہؑ ہیں
دھوپ میں سائباں خدیجہؑ ہیں
داستانِ حیات جاری ہے
لطفِ و داستاں خدیجہؑ ہیں
حبؑ و اخلاص تھے مکیں جس میں
کون ساغم نہاں خدیجہؑ ہیں
آسمانِ حیات کا وہ نور
مہر و کا آسماں خدیجہؑ ہیں
ذکرِ سرکار کی بدولت ہی
ہے مرے قلب و جاں خدیجہؑ ہیں
ویسی شفقت نہیں کہیں بھی نہیں
میں وگرنہ کہاں خدیجہؑ ہیں
جن کے لب پر ثناے احمد ہے
اُن کو حاصل زباں خدیجہؑ ہیں
نیکیاں کچھ سمیٹ لو جب تک
اب یقیں کا گماں خدیجہؑ ہیں
وہ زمیں اور زماں خدیجہؑ ہیں
سر پہ جو آسماں خدیجہؑ ہیں