اے صبا آ اور لے چل مجھے مدینہ طلبگار ترس رہا ہے دیدار مدینہ حسرت ہے دل میں اتنی پہنچ وہاں پے جائیں واپس نہ لوٹ کہ آئے چھوڑ کے مدینہ دفن ہو وہاں پر مدفن بنے مدینہ آرزو یہی ہے اے خاک مدینہ