دین کا راستہ اسلام اے حسین
بے کسوں کی صدا اسلام اے حسین
اپنے نانا کی آنکھوں کے رشکِ قمر
خوش ہے تجھ سے خدا اسلام اے حسین
تیری یادوں میں اب بھی ہے بھیگی ہوئی
کربلا کی ہوا اسلام اے حسین
ساری دنیا میں تونے کیا ہے بلند
نام اسلام کا اسلام اے حسین
فاطمہ کے دلارے، علی کے جگر
تیرا چرچا بڑا اسلام اے حسین
میری جانب بھی جنت سے آئی ہوا
جب بھی میں نے پڑھا اسلام اے حسین
مجھ سے لوگوں نے پوچھا رہِ حق ہے کیا
میں نے وشمہ کہا اسلام اے حسین