دیکھا جو آئینہ تو میں حیران ہو گیا
ان چند دنوں میں کتنا ہی ویران ہو گیا
مس بیل بھی کوئی دی نہ ہی آئی تو ڈیٹ پر
مایوسیوں کا میری تو سامان ہو گیا
ای میل کا میں کتنے دنوں سے ہوں منتطر
پر تجھ کوکیا جو کوئی پریشان ہو گیا
شاپنگ و ہوٹلنگ میں تو بیزی ہے آج کل
اور میں تری جدائی میں ہلکان ہو گیا
اک کال بھی نہ آئی نہ میسج کوئی ملا
تو مجھ کو چھوڑ دے گی یہ امکان ہو گیا
مجھ سے وفا نبھائے،رہے عمر بھر مری
کب زندگی میں پورا یہ ارمان ہو گیا؟
اس میل کا بھی کوئی نہ بھیجا اگر جواب
زاہد بھی یوں سمجھنا کہ انجان ہو گیا