دیکھو وہ کوئی لڑکی ٹی وی پہ گا رہی ہے

Poet: محمد خلیل الرحمٰن By: محمد خلیل الرحمٰن, Karachi

دیکھو وہ کوئی لڑکی ٹی وی پہ گا رہی ہے
آواز سے وہ اپنی جادو جگا رہی ہے

جتنے بھی ہیں پڑوسی سب اس کو سن رہے ہیں
ہر گھر سے بس اُسی کی آواز آرہی ہے

جتنے ہیں ننھے بچے، یوں سو رہے ہیں گویا
اُن کو یہ التزاماً لوری سنارہی ہے

سارے جوان لڑکے یوں محو ہو رہے
اِن نوجواں دِلوں کو کیا ہی لُبھا رہی ہے

جو سن رہے ہیں اس کو،ایسے بزرگ بھی ہیں
اُن کے جواں دِلوں کی نیندیں اُڑا رہی ہے

’’اٹھکھیلیوں کا سِن ہے، ہنس بولنے کے دِن ہیں‘‘
آواز سے وہ لیکن آفت سی ڈھارہی ہے

ہم بھی بس اتفاقاً یہ گیت سُن رہے ہیں
جولانیء طبیعت کیا گُل کھِلا رہی ہے

دالان میں کھڑی ہے، ہاتھوں میں تھامے بیلن
بیگم ہماری ہم کو آنکھیں دِکھا رہی ہے

ہاں ! دیکھنا تو پپو! چینل یہ کون سا ہے؟
کل دیکھ لیں گے اِس کو، اب نیند آرہی ہے

دیکھو وہ کوئی لڑکی ٹی وی پہ گارہی ہے​

(اختر شیرانی کی روح سے معذرت کے ساتھ)

Rate it:
Views: 482
14 Mar, 2014