رات

Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgary

رات میری اک سہیلی
میری طرح وہ اک پہیلی
ہم دونوں جگنوؤں کے تعاقب میں دیوانہ وار دوڑتیں
پھر تهک کر شبنم زدہ گهاس پر گر پڑتیں
آسمان کے ستارے گنتیں
چاند سے آنکھ مچولی کهیلتیں
صبح کاذب کے دهندلکے میں
اک دوسرے کو گلے لگا کر وداع کرتیں
پهر ملنے کے وعدے پر
ہم دونوں اک دوجے سے جدا ہوتیں
رات میری اک سہیلی

Rate it:
Views: 628
15 Mar, 2018