رات سپنے میں ملی پرستان کی پری
بول توکیا چاہتا ہےاصغر میرپوری
میں نےکہا ابھی تھوڑاانتظار کرو
تمہیں دیکھ کر گھوم رہی ہےکھوپڑی
میں نےپوچھاکیاپیارکی دولت ملےگی
ٹوٹی ہوئی ہے میرےدل کی جھونپڑی
بولی میری حالت بھی کچھ ایسی ہے
پھر میرےسینےسےلگ کرروپڑی