Add Poetry

راہ خدا میں سر کو کٹایا حسین(ع) نے

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

نذرانہء عقیدت بحضور امام عالی مقام گوشہ ءجگر نواسہ ء رسول صلی اللہ علیہ وسلم

راہ خدا میں سر کو کٹایا حسین(ع) نے
رسم وفا کو خوب نبھایا حسین(ع) نے

تھا مقصد حیات، پس پردہ جہاد............
دستور حق کا سب کو پڑھایا حسین (ع) نے


ایسی مثال اور نہ شاید کہیں ملے
کنبے کو راہ حق میں لٹایا حسین(ع) نے


نور نبی ہیں، فخر علی، فاطمہ کے لال
دنیا کو اپنا جلوہ دکھایا حسین(ع) نے

آنکھوں میں کچھ نہیں تھا فقط جذبہء جہاد
اپنا ہر ایک عہد نبھایا حسین (ع) نے

عالم تھا گنگ اور تھے ششدر ملائکہ
میدان کربلا وہ سجایا حسین(ع) نے

بے مثل ہے جہاں میں شہادت حسین(ع) کی
خوں سے چراغ دین جلایا حسین(ع) نے

Rate it:
Views: 1382
16 Sep, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets