مزیّن ہیں محبتوں سے راستے مدینے کے
جارہے ہیں مسلسل قافلے مدینے کے
آئے گاایک دن زندگی میں ایسا
جس دن کریں گے ناشتے مدینے کے
آتے ہیں مسلمان ہزاروں روزانہ فرشتے بھی
حشرتک جاری ہیں داخلے مدینے کے
پوچھئے حاجیوں سے ہوتی ہے کیفیت کیسی
جاتے ہیں جیسے ہی سامنے مدینے کے
چاہتاہے ہرمسلمان سبقت نیکیوں میں
رہیں گے یوں ہی مقابلے مدینے کے
وقت وزرکی یہاں کوئی بات نہیں
نصیب طے کراتے ہیں فاصلے مدینے کے
جاتے ہیں نگاہیں جھکائے ہوئے بطحامیں
مقام ومرتبے جوہیں جانتے مدینے کے
امت کے لیے راہ ہدایت بن گئے
حل کیے سرکارنے معاملے مدینے کے
نہیں جائیں گے اب یہاں سے
کررہے تھے علماء مطالبے مدینے کے
ملتی ہے ہرمیدان میں انہیں کامیابی
حاصل ہیں جن کوآسرے مدینے کے
مانگتے رہیں اللہ سے صدیقؔ یہ دعائیں
ہمیں بلامدینے میں واسطے مدینے کے