کچھ تو کہئےکہ لوگ کہتے ہیں آج غالب غزل سرا نہ ہؤا نئے زاویہ سےہر معاملہ کو دیکھنےکی ہےبیماری ہم کو زوجہ سےبزلہ سنج بولاپاکستان کی سخاوت کا ذکرکرکے ‘کبھی کبھی بھولےسےتم بھی دے دیا کرو راہداری ہم کو‘