آپ محبوب بھی ہیں، خلق کے سردار بھی ہیں
آپ یٰسین بھی اور سید الا برار بھی ہیں
رب نے طہٰ بھی، مدثر بھی، مزمل بھی کہا
آپ کی مدح میں قرآن کے افکار بھی ہیں
آپ حامد بھی ہین، محمود بھی، محمد بھی
خودہی مطلوب بھی،طالب بھی،طلبگاربھی ہیں
خوب گلشن میں مہکتےہیں،حسن اور حسین
سیدہ فاطمہ بھی، حیدرِ کرار بھی ہیں
رحمتِ عام برستی ہے، سبھی پہ یکساں
گرچہ امت میں ہم عاصی بھی،گنہگاربھی ہیں
قلب اپنے ہیں گناہوں سے، سیاہ کار مگر
آپ کے عشق میں الفت میں گرفتار بھی ہیں
میری معراج فقط ، آپ کے قدموں میں قیام
آپ کے قدم تو عرشِ بریں کے پار بھی ہیں
آپ کا حق ہے پیری ذات کے ہر گوشے پر
آپ والی بھی ہیں، اور آپ ہی مختار بھی ہیں
صلی اللہ علیہ وسلم