میلادمنایاہے میلادمنائیں گے
محفلیں سرکارکی روزسجائیں گے
میلادمنانے سے قسمت سنورتی ہے
مقدراپنے یوں ہی بنائیں گے
چاہت ہے جس کومدینے کی
رحمت عالم اس کوبلائیں گے
نہیں آئیں گے اندھیرے پھروہاں
شمع عشق رسول جہاں جلائیں گے
بخش دوں گاانہیں رب فرمایا
محبوب کے پاس جوآئیں گے
دورنہیں وقت وہ قریب ہے
پرچم میلادگھرگھرلہرائیں گے
مہکتی رہیں گی سانسیں ان کی
یادسروردل میں بسائیں گے
یقین ہے جنہیں پرسش اعمال کا
غلاظتوں سے دامن اپنابچائیں گے
نہیں رہے گی تلخی موت کی
نبی ء رحمت جب دیدارکرائیں گے
محبت ہے جنہیں پیارے نبی سے
سیرت محبوب کی وہ اپنائیں گے
صدیقؔ پی اس کبھی لگے گی نہیں
جام کوثرسرکارجب پلائیں گے